گوگل کا تعلیمی شعبے میں 75 ملین ڈالر کی گرانٹ، مصنوعی ذہانت کے کورسز شروع کرنے کا اعلان

سرچ انجن گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ افرادی قوت اور امریکیوں کو مصنوعی ذہانت کا استعمال سکھانے کے لیے تعلیمی اداروں کو 75 ملین ڈالر کی گرانٹ فراہم کرے گا۔

گوگل کے سینیئر نائب صدر برائے تحقیق، ٹیکنالوجی اور سوسائٹی جیمز مانیکا نے ایک بیان میں کہا کہ ’ اگر لوگوں کو صحیح وسائل اور تربیت تک رسائی حاصل ہو تو مصنوعی ذہانت معاشی ترقی کو تیز کرنے کے اہم مواقع فراہم کرتی ہے۔

ٹیک کمپنی بنیادی مصنوعی ذہانت کی مہارتوں اور بہترین طریقوں کو سکھانے میں مدد کے لیے ’گوگل اے آئی ایسینشلز‘ آن لائن کورس بھی شروع کر رہی ہے۔

سی این ای ٹی نے یہ بھی بتایا کہ اس کورس پر 49 ڈالر لاگت آئے گی اور اس کے نصاب میں 10 کریڈٹ ہارز (گھنٹ) ہوں گے۔ اس کورس کے ذریعے امیدواروں کو ان کے روز مرہ کے کام میں مصنوعی ذہانت کی مہارتوں اور استعمال کے طریقے سکھائے جائیں گے۔

کورس مکمل کرنے کے بعد، طلبا کو سرٹیفکیٹ دیا جائے گا

میامی ڈیڈ کالج اور ڈارڈن ایگزیکٹو ایجوکیشن اینڈ لائف لانگ لرننگ طلبا اور کام کرنے والے پیشہ ور افراد کو کورس فراہم کرے گا جبکہ سٹی گروپ اپنے ملازمین کی استعدادِ کار کو بہتر بنانے کے لیے اس کورس کا استعمال کرے گا۔

یہ تعلیمی پروگرام گوگل کے اس مقصد کا حصہ ہے جس کے ذریعے ٹیکنالوجی کی تیزی سے ترقی کی وجہ سے ہنر مندی کے خلا کو پر کرنا ہے۔

ٹیکنالوجی سے واقف افرادی قوت پیدا کرنے میں مدد کے لیےگوگل تکنیکی کارکنوں کی مانگ کو دیکھتے ہوئے گرانٹس بھی دیتا ہے اور مختلف پروگرام بھی تیار کرتا ہے۔

دیگر بگ ٹیک سے چلنے والی رفاہی تنظیموں میں مائیکروسافٹ فلانتھراپیز، ایمیزون فیوچر انجینیئر اور میٹا ایلیویٹ شامل ہیں۔

گڈویل کے سی ای او اسٹیو پریسٹن نے کہا کہ ’ ہم امریکی میں ملازمتوں کے متلاشی افراد کو اچھی تنخواہ والی ملازمتوں اور معاشی نقل و حرکت کے زیادہ سے زیادہ مواقع حاصل کرنے میں مدد دینے کے لیے ضروری بنیادی ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت کی مہارت دینے میں مدد کرسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.