ڈبلن ٹیسٹ : پاکستان کی 5 وکٹ سے تاریخی فتح

پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان جاری تاریخی ٹیسٹ میچ میں گرین شرٹس نے آئرش ٹیم کو دلچسپ مقابلے کے بعد 5وکٹ سے شکست دے دی۔ امام الحق کے شاندار74رنز کی بدولت پاکستان فتحیاب جبکہ آئرش کیون او برائن مین آف دی میچ قرار۔

پاکستان نے آئرلینڈ کے 160 رنز کا ہدف 45ویں اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر حاصل کیا اور آئرش ٹیم کے خلاف تاریخی ٹیسٹ میں فتح اپنے نام کی۔ گرین شرٹس کی جانب امام الحق 74رنز کے ساتھ اننگز کے ٹاپ اسکورر رہے جبکہ بابر اعظم 59 رنزبنا کر نمایاں رہے۔

امام الحق جو گرین شرٹس کی جانب سے ڈبییو پر ہیں اپنی سلیکشن کا بھرپور ثبوت دیا اور ٹیم کی لڑکھڑاتی بیٹنگ لائن کو بھرپور سہارا دیتے ہوئے بابر اعظم کے ساتھ چوتھی وکٹ پر 126رنز کی میچ وننگ شراکت قائم کی اور ٹیم کو جیت کی پوزیشن پر لاکھڑا کیا۔

بابر اعظم 59کے اسکور بال برنی اور تھامپسن کے ہاتھوں رن آئوٹ ہوئے اس وقت ٹیم مشکلات سے باہر نکل کر جیت کے قریب تھی اور ٹیم کا اسکور 140رنز تھا تاہم بعد میں کپتان سرفراز احمد آئے اور 2چوکوں کی مدد سے 8رنز بنا کر دھوکہ دے گئے انہیں تھامپسن نے اپنا شکار بنایا۔

ڈبلن میں کھیلے جارہے تاریخی ٹیسٹ میچ میں آئرلینڈ نے پاکستان کو کامیابی کے لئے صرف 160 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن ہدف کے تعاقب میں ٹیم کے ابتدائی 3 وکٹیں صرف 14 رنز کے اسکور پر گر گئیں تھیں۔

اس سے قبل ٹیسٹ میچ کے آخری روز آئرلینڈ نے اپنی دوسری اننگز 7 وکٹ پر 319 رنز سے دوبارہ شروع کی تو گزشتہ روز کے ہیرو کیون اوبرائن مزید کوئی رنز نہ بناسکے اور 118 کے اسکور پر محمد عباس کا شکار بن گئے۔

اس کے بعد کوئی کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہا اور پوری آئرلینڈ ٹیم 339 رنز پر ڈھیر ہوگئی یوں پاکستان کو جیت کےلئے 160 رنز کا ہدف ملا۔

پاکستان کی طرف سے دوسری اننگز میں محمد عباس نے 5 اور میچ مجموعی طور پر 9 وکٹیں اپنے نام کیں، محمد عامر نے دوسری اننگز میں 3 اور میچ میں 5 آئرلینڈرز کو پویلین کا راستہ دکھایا اور شاداب خان نے آل رائونڈر کھیل پیش کیا انہوں نے نصف سنچری کے ساتھ میچ 4وکٹیں بھی حاصل کیں۔

فالو آن کی شکار آئرلینڈرز کو دوسری اننگز میں بیٹنگ کرانے کا سرفراز احمد کا فیصلہ درست ثابت نہ ہوا جبکہ 160 کے آسان ہدف کے تعاقب میں اظہر علی 2،سہیل حارث 7 اور اسد شفیق 1رنز بناکر پویلین لوٹ گئے اور یوں پاکستان کا ٹاپ آرڈ ایک بار پھر دھوکا دے گیا، جس کے بعد ایک بار پھر پریشر نوجوان کھلاڑیوں پر منتقل ہوگیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.