سوشل میڈیا پر ’’خلائی مخلوق‘‘ زیر بحث

نواز شریف نے صادق آباد کے جلسے میں کہا کہ انتخابات میں ان کا مقابلہ خلائی مخلوق سے ہوگا، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی کہا کہ الیکشن خلائی مخلوق کرائے گی، ان بیانات کے بعد سوشل میڈیا پر خلائی مخلوق کے حوالے سے دلچسپ تبصرے جاری ہیں، خلائی مخلوق کیا ہوتی ہے ؟
کائنات میں کیا زمین کے علاوہ کہیں اور بھی کوئی زندہ مخلوق موجود ہے، یہ تھا وہ سوال جس نے خلائی مخلوق کے تصور کو جنم دیا، ایک ایسی مخلوق جو جو بھی چاہتی ہے، کر گزرتی ہے، کبھی نظر آتی ہے اور کبھی نظر بھی نہیں آتی۔

مشہور مصنف ایچ جی ویلز نے اپنے ناول وار آف دی ورلڈز میں خلائی مخلوق کے اس تصور کو پیش کیا، انسان اس خلائی مخلوق کے مقابلے میں بے بس دکھائی دیے۔
جان کارپینٹر کی فلم دا تھنگ میں امریکی سائنس دانوں کو ایک ایسی خلائی مخلوق کا سامنا کرتے ہوئے دکھایا گیا جو ہر دم اپنی شکل تبدیل کرتی ہے۔
مشہور ہدایت کار اسٹیون اسپیل برگ کی فلم ایکسٹرا ٹیرس ٹرئیل سے اس خلائی مخلوق کو ایک نیا نام ملا، اس فلم سے معلوم ہوا کہ خلائی مخلوق کی کسی لڑکے سے دوستی بھی ہو سکتی ہے۔
جوناتھن گلیزر کی فلم انڈر دا سکن میں خلائی مخلوق اسکارلٹ جوہانسن جیسی خوب صورت عورت کا روپ دھار کر سامنے آتی ہے اور بتاتی ہے کہ خلائی مخلوق خوب صورت بھی ہو سکتی ہے۔
فلم پی کے میں اداکار عامر خان بھی ایک خلائی مخلوق کی شکل میں سامنے آئے ،جس کے نزدیک پیار کرنا ویسٹ آف ٹائم ہے، لیکن اس خلائی مخلوق کو بھی ہوتے ہوتے پیار ہو گیا۔
نواز شریف جس خلائی مخلوق کی بات کر رہے ہیں وہ کوئی خوب صورت خاتون ہے یا شکل تبدیل کرتی رہنے اور نظر نہ آنے والی کوئی صورت، مگر ان کی اس اصطلاح سے سوشل میڈیا کو بحث کا ایک نیا موضوع ہاتھ آ گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.