سائیکل چلانے کا عمل بڑھاپے میں بھی کئی امراض سے دور رکھنے میں مددگار

سائیکل چلانے کا عمل بڑھاپے میں بھی کئی امراض سے دور رکھتا ہے۔ سائیکل چلانے کی عادت ہمارے معاشرے سے ختم ہوتی جارہی ہے لیکن اب ماہرین نے کہا ہے کہ سائیکل چلانے سے بہتر کوئی ورزش نہیں اور یہ بڑھاپے سے بھی دور رکھتی ہے۔ایک مطالعے میں شوقیہ سائیکل چلانے والوں کا باقاعدہ ورزش نہ کرنے والوں سے موازنہ کیا گیا ہے۔ اس سے انکشاف ہوا ہے کہ سائیکل چلانے کا عمل پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے اور بڑھاپے کے باوجود بھی جسم کی چکنائیوں اور کولیسٹرول کو ایک خاص حد میں رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مردوں میں سائیکل چلانے کی عادت ان کے خاص ہارمون ٹیسٹوسٹیرون کی مقدار بھی بلند رکھتی ہے۔ایک اور حیرت انگیز بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ سائیکلنگ کے مثبت اثرات امنیاتی نظام (امیون سسٹم) تک پہنچتے ہیں جو ہمارے جسم میں بیماریوں سے لڑنے والا فطری نظام بھی ہے۔طبی معلومات کے مطابق ہمارے جسم میں ایک خاص غدہ ( گلینڈ) یعنی تھائمس 20 سال کے بعد سے سکڑنا شروع ہوجاتا ہے۔ اس کا کام خاص امنیاتی خلیات ٹی سیلز بنانا ہوتا ہے۔ لیکن باقاعدہ سائیکل چلانے والوں میں تھائمس سکڑتا نہیں اور وہ جوانوں کی طرح بڑھاپے میں بھی ٹی سیلز بناتا رہتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.