تحقیقاتی کمیشن کے سبراہ ثنا اللہ عباسی کی تصدیق، نقیب اللہ کو جعلی پولیس مقابلے میں مارا گیا

نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ثنا اللہ عباسی نے کہا ہے کہ نقیب اللہ کو جعلی پولیس مقابلے میں مارا گیا ، لواحقین کو انصاف ملتا ہوا نظر آئےگا۔

ایڈیشنل آئی جی ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی نے سہراب گوٹھ میں لگائے گئے جرگے کا دورہ کیا اور نقیب اللہ کے اہلخانہ اور محسود قبائل سے تعزیت کی ۔

تحقیقاتی کمیٹی نے جرگےکو یقین دہانی کرائی کہ لواحقین کو انصاف ملے گا ،ثنا اللہ عباسی نے جرگے سے خطاب میں کہا کہ نقیب اللہ کو بے گناہ مارا گیا ، اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا ۔

ان کا کہنا تھاکہ جعلی پولیس مقابلے میں جو بھی لوگ ملوث ہیں ،انہیں کیفرکردار تک پہنچائیں گے،کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ۔

اس موقع پر تحقیقاتی کمیٹی نے نقیب کے اغوا کے وقت موجود عینی شاہدین اور مقدمے میں معاونت کرنے والے ڈی ایس پی سہراب گوٹھ اور ایس ایچ او کو بھی طلب کرلیا ۔

نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے مقتول کے لواحقین سے ملاقات بھی کی ، لواحقین مقدمے کے اندراج کے لئے وکلا سے مشاورت کررہے ہیں ۔

تحقیقاتی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق مقدمے میں قتل ، اغوا اور دہشت گردی کی دفعات درج کی جائے گی جبکہ نامزد ملزمان کے حوالے سے بھی مشاورت کی جارہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.