عثمان ڈار کے بھائی عمر ڈار کا بالواسطہ اعتراف، نواز شریف کی تصویر فوٹو شاپ کرنے کی تحقیقات، مواد میں نے نہیں ملازم نے اپ لوڈ کیا ، عمر ڈار

ایف آئی اے سائبر کرائمز لاہور نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی فیملی کے بارے میں سوشل میڈیا پر نازیبا مواد اپ لوڈ کرنے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ گزشتہ روز مقامی صحافی اسد کھرل ایف آئی اے سائبر کرائمز لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد انیس کے روبرو پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے یہ مواد میرے ملازم عمر نے اپ لوڈ کیا تھا جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ دو روز میں اپنے ملازم کو پیش کر دیں گے۔ دوسری طرف سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کی والدہ کی تصویر فوٹو شاپ کرکے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کی تحقیقات کے سلسلے میں گزشتہ روز پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار کے بھائی عمر ڈار ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد انیس کے روبرو پیش ہو گئے۔ انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے انچارج ضرور ہیں لیکن یہ تصویر انہوں نے فوٹو شاپ نہیں کی بلکہ یہ پہلےہی سوشل میڈیا پر لوڈ تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس غلطی کی نشاندہی پر اس تصویر کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف یہ کارروائی بلاجواز ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ڈار نے کہا کہ دو روز قبل ایف آئی اے کا نوٹس موصول ہوا ہے ، ایک تصویر مجھے دکھائی گئی ہے جس میں نواز شریف ایک شخص کا بوسہ لے رہے ہیں اس تصویر کے بارے میں دو گھنٹے تک مجھ سے پوچھ گچھ کی گئی ہے ، اس تصویر کے بارے میں مجھے علم ہی نہیں تھا ، ایک تصویر پر دو گھنٹے تشویش تو ہو گئی مگر ساڑھے تین سال سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوئری کہاں تک پہنچی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.