دنیا بھر میں واحد کولڈ اور پاکستان کا گولڈ صحرا‎

صحرا جس کے نام سے ہی گرمی، دھوپ، پیاس اور تاحد نگاہ ریت کا احساس ابھرکر سامنے آجاتا ہے لیکن کائنات میں ایسا بھی صحرا ہے، جو گرم نہیں، سردہے جسے دیکھ کر انسان دنگ رہ جاتا ہے۔دیدہ زیب نظاروں کے مسکن گلگت بلتستان میں موجود سرد صحرا کو عرف عام میں ’کولڈ ڈیزرٹ‘ کہتے ہیں، یہ ’کٹپانا ڈیزرٹ‘ اور ’سترنگی‘ کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ اس صحرا کےساتھ ہی ایک گائوں ہے، جس کا نام ’کٹپانا‘ ہے۔

یہ سرد صحرا پاکستان کا سب سے سرد ترین شہر اسکردو کے قریب دریائے سندھ اور دریائے شگار کے سنگم پر واقع ہے۔ یہیں سے سیاچن گلیشیئر کا راستہ بھی جاتا ہے۔یہ صحرا وادی خپلو سے وادی نبرہ لداخ اور شگار اسکردو سے مقبوضہ کشمیر تک پھیلا ہوا ہے۔ صحرا کا زیادہ بڑا حصہ اسکردو اور شگار وادی میں ہے۔
کٹپانا صحرا سطح سمندر سے تقریباً 10000 فٹ بلندی پر واقع ہے۔یہ دنیا کا واحد صحرا ہے جو اتنی بلندی پر واقع ہے اور اپنے پورے آب و تاب کے ساتھ جلوے بکھیرتا ہوا ملک کی آن بان شان کو چارچاند لگارہا ہے۔ دنیا میں کسی اور خطے میں اس نوعیت کا صحرا موجود نہیں۔

سردیوں کے موسم میں اس صحرا کا درجہ حرارت منفی 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرجاتا ہے۔ اس کی نرم ریت تیز ہوائوں کے جھکڑ کے ساتھ اپنی جگہ تبدیل کرتی رہتی ہے۔رات کی تاریکی میں کیمپنگ کے دوران کہکشائوں اور تاروںسے بھرا آسمان دلفریب منظر پیش کرتا ہے۔ سطح سمندر سے اتنا زیادہ بلند ہونے کی وجہ سے ایسامحسوس ہوتا ہےجیسے ستارے آپ کے سر کےقریب ہی ہیں۔

گرمیوں کے موسم میںاس صحرا کی خاک با آسانی چھانی جاسکتی ہے۔ سچ پوچھئے تو قدرت کی رعنائیوں سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے یہ ’کول ڈیزرٹ‘ نہیں، بلکہ’گولڈ ڈیزرٹ‘ ہے۔

گلگت بلتستان میں جیپ ریلی کی تیز رفتار گاڑیاں جب اس صحرا کے سینے پر اپنے جلوے دکھاتی ہیں تو ان کے پہیے سے اُڑنے والی نرم ریت فضا میں شامل ہوکر خوشیاں بکھیردیتی ہے۔اس صحرا میں گھومنے کا اصل وقت موسم گرما کا ہے کیونکہ سردیوں میں یہاں خون کو جمادینے والی سردی پڑتی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے بلند و بالا پہاڑوں کے درمیان واقع اس صحرا پر اگر ایک چیئر لفٹ کا اضافہ کردیا جائے تو سیاحوں کے لیے یہ ایک انمول تحفہ بن جائے گا

بشکریہ پرویز قمر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.