فلم ’پدماوتی ‘ بھارت کا قومی مسئلہ بن گئی

بالی ووڈ فلم ’پدماوتی‘ کےحوالے سے جاری تنازع اب بھارت کا قومی مسئلہ بن گیا ہے ،انتہا پسندوں کے بعد کئی ریاستوں کے وزراء اعلیٰ بھی اس معاملے میں کود پڑے ہیں۔

بھارت کی ریاست ہریانہ سے ملک کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما سورج پال امو نے سنجے لیلا بھنسالی اور دپیکا پڈوکون کے سرکی قیمت 10 کروڑ مقرر کی ہے جبکہ ابھیشیک سوم اس سے قبل دونوں کے سر کی قیمت 5 کروڑ مقرر کر چکے ہیں۔

انتہا پسندوں نے دپیکا کو جلانے تک کی دھمکیاں دے ڈالیں، جس کے بعد فلمساز نے ’پدماوتی‘ کی نمائش کو ملتوی کرنے میں ہی عافیت جانی ہے، لیکن فلم کی نمائش ملتوی کرنے کے باوجود بھی ’پدماوتی‘ تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

فلم کی مخالفت میں جہاں کرنی سینا کی حمایت میں بھارتیہ جنتہ پارٹی، انتہا پسند جماعت بجرنگ دل سمیت کئی چھوٹے بڑے گروپ شامل ہوگئے ہیں وہیں بالی وڈ شخصیات کے ساتھ ساتھ کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ بھی کود پڑے ہیں جس کے بعد یہ ایک قومی، سیاسی اور ریاستی مسئلہ بھی بن گیا ہے۔

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج چوہان اور راجھستان کی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے فلم پر تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنی اپنی ریاستوں میں نمائش پر پابندی لگادی ہے۔

اتر پردیش کے انتہا پسند وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ سنجے لیلا بھنسالی کو لوگوں کے جذبات سے کھیلنے کی عادت ہے اس لیے اگر دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی تو ’پدماوتی‘ تنازع کے ذمہ دار دپیکا پڈوکون اور سنجے لیلا بھنسالی کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔

کرناٹکا کے وزیر اعلیٰ سدھارمیا نے فلم ’پدماوتی‘ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اداکارہ کے خاندان کو سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور انہوں نے ریاست ہریانہ کے وزیر اعلیٰ سے بی جے پی کے رہنما سورج پال امو کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

دوسری جانب مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بھی فلم کی حمایت میں میدان میں آگئی ہیں اور انہوں نے کہا کہ پدماوتی تنازع سیاسی جماعت کی جانب سے ایک منصوبہ بندی کے تحت آزادی اظہار کو دبانے کے لیے شروع کیا گیا جس کی شدید مذمت کرتی ہوں۔

ممتا بینرجی نے عام شہریوں اور فلم انڈسٹری کے لوگوں کو اس تنازع کے خلاف متحد ہو کر احتجاج کرنے کا مشورہ بھی دیا۔

خیال رہے کہ بھارتی گجرات میں اسمبلی انتخابات کا پہلا مرحلہ 9 دسمبر کو ہوگا لیکن اب ریاست کی انتخابی سیاست بھی ’پدماوتی‘ تنازع کے گرد گھوم رہی ہے اور بی جے پی اس حوالے سے سخت موقف اپنا کر لوگوں کو مشتعل کر رہی ہے۔

فلم کی نمائش ملتوی ہونے کے باوجود کرنی سینا مخالفت پر قائم ہے اور راجھستان سے تعلق رکھنے والی لسانی تنظیم کے رہنماؤں نے مطالبات پورے نہ ہونے پر فلم کی نمائش کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.