سات عادات ترک کرکے مائیگرین سے نجات پانا ممکن

مائیگرین شدید قسم کے اس سر درد کو کہا جاتا ہے جو سر کے آدھے حصے میں ہوتا ہے مائیگرین کا درد جہاں مریض کو ہلکان کر کے رکھ دیتا ہے وہیں مائیگرین کے ساتھ متلی، چکر اور مروڑ کی کیفیات بھی سامنے آتی ہے جس سے مریض دہری مصیبت کا شکار ہو جاتا ہے گو طب میں اس بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے علاج تاحال دریافت نہیں ہوسکا ہے تاہم کچھ احتیاطیں اپنا کر مائیگرین پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

ماہرین طب کے مطابق روز مرہ کی سات عادات سے چھٹکارا حاصل کرکے مائیگرین پر قابو ممکن ہے یہ وہ عادات ہیں جن کی وجہ سے مائیگرین کے دورے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جب کے ان سے مائیگرین میں ہونے والے درد میں شدید اضافہ ہوجاتا ہے تاہم اگر مریض ان سات عادات سے خود کو بچالے تو میگرین کے دورے کو مؤخر کرسکتا ہے اور اگر میگرین کا درد شروع بھی ہوجائے تو اس کی شدت میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

مانع حمل ادویات کا بے جا استعمال
مائیگرین کے مرض میں مبتلا ایسی خواتین جو حمل روکنے کے لیے مختلف ادویات کا استعمال کرتی ہے ایسی خواتین میں میگرین کا دور جلدی جلدی اور زیادہ شدت کے ساتھ وقوع پذیر ہوتا ہے اس لیے مائیگرین کے مرض میں مبتلا خواتین کو مانع حمل ادویات سے پرہیز کرنا چاہیے۔

نمک سے پرہیز
نمک فشار خون میں اضافے کا باعث ہوتا ہے اور کئی تحقیق سے بھی یہ ثابت ہوچکا ہے کہ نمک کے زیادہ استعمال سے مائیگرین کے درد میں بھی اضافہ ہوتا ہے اس لیے مائیگرین کے مریضوں کو چاہیے کہ اپنے روز مرہ کے کھانوں میں نمک کا استعمال کم کردیں۔

باسی پنیر
پنیر میں موجود ٹائرامن مائیگرین کی شدت میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں چنانچہ مائیگرین کے مریضوں کو پنیر کے باقاعدگی استعمال سے رک جانا چاہیے اور باسی پنیر تو بالکل نہیں کھانا چاہیے۔

مصنوعی مٹھاس
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ مصنوعی مٹھاس مائیگرین کا سبب بن سکتی ہیں کیوں کہ مصنوعی مٹھاس میں شامل اجزاء سیروٹونن کے لیول میں کمی کا باعث ہوتے ہیں جو مائیگرین کی شدت میں اضافہ کردیتے ہیں۔

نیند میں کمی
مائیگرین کے درد میں کمی لانے کے لیے پُرسکون اور مکمل نیند لینا نہایت ضروری ہے جو مریض پوری نیند نہیں لیتے اُن میں مائیگرین کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسی طرح طیارے میں بیٹھی ہوئی حالت میں نیند لینے اور ٹائم زون کے فرق سے بھی مائیگرین میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

موسم میں تبدیلی
موسمی تغیر کے انسانی جسم پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور مائیگرین کے مریضوں میں موسم کی تبدیلی کافی تکلیف دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ ان مریضوں میں موسم کی تبدیلی کے دوران شدید درد دیکھنے میں آیا ہے اس لیے مائیگرین کے مریضوں کو احتیاط تجویز کی جاتی ہے۔

کسی ایک وقت کا کھانا چھوڑ دینا
مائیگرین کا تعلق دماغ، معدے اور آنتوں کی کارکردگی سے بھی ہوتا ہے۔ خالی معدہ مائیگرین کی شدت میں اضافہ کرتا ہے بالخصوص جب معمول سے ہٹ کر دن میں کسی ایک وقت کا کھانا چھوڑ دیا جائے تو مائیگرین کے درد میں شدت پیدا ہوسکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.